بنگلورو9؍جولائی(ایس او نیوز) آنے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مرکزی وزارت میں داونگیرے کے رکن پارلیمان جی ایم سدیشور کو برقرار رکھنے کے علاوہ بی جے پی کور کمیٹی میں اپنے حامیوں کو شامل کرنے کیلئے سابق وزیراعلیٰ وریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا کے ذریعہ کوششیں تیز ہوگئی ہیں اور کور کمیٹی کے ان کے حامیوں کو جگہ نہ دینے پر انہوں نے برہمی کا اظہار بھی کیا ہے۔ ریاستی بی جے پی کی کور کمیٹی کی تشکیل کے فوری بعد دہلی پہنچنے والے یڈیورپانے آج پارٹی کے قومی آرگنائزنگ سکریٹری رام لعل سے ملاقات کی اور مرکزی کابینہ میں جی ایم سدیشور کو برقرار رکھنے کے علاوہ ان کے تجویز کردہ لیڈران کو کور کمیٹی میں جگہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بتایاکہ ریاست کی مضبوط لنگایت کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سدیشور کو اگر وزارت سے بے دخل کیا گیا تو آنے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو نقصان ہوگا، ایسے میں ان کو کابینہ میں برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یڈیورپا نے بتایاکہ اب جبکہ ریاست میں لنگایت فرقہ کے ذریعہ بی جے پی کی حمایت کی جارہی ہے، ایسے مرحلے میں سدیشور کی بے دخلی کا فیصلہ مناسب نہیں ہے، اگر انہیں وزارت میں برقرار رکھا گیا تو لنگا یت فرقہ میں بی جے پی کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا۔ کور کمیٹی کی تشکیل کے مرحلے میں ان کے تجویز کردہ ناموں کو خارج کئے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یڈیورپانے درخواست کی کہ موجودہ کمیٹی میں موجود چند لوگوں کو خارج کرتے ہوئے ان کے تجویز کردہ ناموں کو شامل کیاجائے۔ ایک طرف جہاں وزیر اعظم غیر ملکی دورے پر ہیں تو وہیں پارٹی کے قومی صدر امیت شا اتر پردیش کے دورہ پر ہیں جس کے پیش نظر اگلے ہفتے اس معاملے پر تبادلۂ خیال متوقع ہے۔ بتایاجاتاہے کہ یڈیورپانے امیت شا سے اس معاملے پر گفتگو کی تھی، جس پر انہوں نے تیقن دیا ہے کہ مودی کے غیر ملکی دورے سے واپسی پر مسائل حل کئے جائیں گے۔ اس موقع پر یڈیورپا کے ہمراہ سابق وزراء اروند لمباولی ، بسوراج بومئی اور پارٹی جنرل سکریٹری روی کمار کے علاوہ دیگر موجود تھے۔